مورچہ نے وزیر اعظم کو سونپا میمورنڈم

Morcha submitted memorandum to Prime Minister, Morcha's dharna demanding legal protection of Muslims

مورچہ نے وزیر اعظم کو سونپا میمورنڈم

مسلمانوں کو قانونی تحفظ فراہم کرنے کے مطالبہ کولیکر مورچہ کا دھرنا

نئی دہلی:آل انڈیا یونائیٹڈ مسلم مورچہ کے بینر تلے دہلی کے جنتر منتر پر مورچہ کے عہدیداروں نے پسماندہ (دلت) مسلمانوں کو اتیاچارنیوارن (انسداد مظالم) ایکٹ میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔مورچہ کے قومی ترجمان حافظ غلام سرور نے کہا کہ آج ماب لنچنگ کے نام پر مسلمانوں کومارا پیٹا اور قتل کیاجا رہا ہے، ایسے میں غریب مسلمان خود کو مکمل طور پر غیر محفوظ سمجھتا ہے، مسلمانوں کے تحفظ کے لیے کوئی الگ قانون نہیں ہے، جس کی وجہ سے مٹھی بھر لاقانونیت عناصر نے مختلف مقامات پر غریب مسلمانوں کو ڈرانے دھمکانے کے ساتھ ساتھ انہیں مارنے اور مارنے پیٹنے کا سلسلہ بھی جاری رکھا ہوا ہے، لہٰذا آل انڈیا یونائیٹڈ مسلم مورچہ کا مطالبہ ہے کہ دلت مسلمانوں کو بھی انسدادِ مظالم ایکٹ 1989 میں قانون کے تحت شامل کیا جائے اورتحفظ فراہم کی جائے، حافظ غلام سرور نے وزیر اعظم سے میمورنڈم میں مطالبہ کیا ہے کہ آپ نے پسماندہ مسلمانوں کو قومی دھارے سے جوڑنے کی بات کی ہے لیکن پسماندہ (دلت) مسلمان آج بھی چھوٹے کاروبار سے وابستہ ہیں اور آج بھی ان کی پہلی ترجیح سماجی تحفظ ہے۔ جوپچھلی حکومتوں نے آج تک نہیں دی، اب یہ طبقہ یہ مانتا ہے کہ ہمیں صرف زبانی نہیں آئینی تحفظ ملنی چاہیے۔اس موقع پر مورچہ کے نائب صدر عبدالحکیم حواری،سکریٹری شاہد رنگریز،تنظیمی سکریٹری نفیس سلمانی،تنظیمی سکریٹری مفتی شاداب حسین قاسمی،محمد نعمت اللہ کمال،اور محمد اعظم وغیرہ موجو د رہے۔اس موقع پر مورچہ نے وزیر اعظم کو میمورنڈم بھی سونپا۔

We need your help to spread this, Please Share

Related posts

Leave a Comment