دلتوں کا مسئلہ اب بھی ملک کا بڑا مسئلہ بناہوا ہے:بھائی تیج سنگھ

دلتوں کا مسئلہ اب بھی ملک کا بڑا مسئلہ بناہوا ہے:بھائی تیج سنگھ

نئی دہلی۔امبیڈکر سماج پارٹی کے قومی دفتر پر فورم ایگینسٹ ماب لنچنگ کے زیر اہتمام ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں بھائی تیج سنگھ بانی فورم ایگینسٹ ماب لنچنگ،انتظار نعیم سابق جنرل سکریٹری جماعت اسلامی ہند،حافظ غلام سرور قومی ترجمان،شبنم سنگھ جنرل سکریٹری خواتین ونگ امبیڈکر سماجی پارٹی وغیرہ موجود تھے۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بھائی تیج سنگھ نے کہا کہ آزادی کے ۵۷واں سال پورے ہونے پر بھی ملک میں دلت مسائل اب بھی برقرار ہیں،مونچھ رکھنے،پانی پینے،کرسی پر بیٹھنے اوربرابری کی بات کرنے پر اب بھی دلت سماج اعلی طبقہ کے ہاتھوں ظلم و بر بریت کا شکار ہوتا رہتا ہے جو آئینی،سماجی اور مذہبی نقطۂ نظر سے سراسر غلط ہے۔افسوس تو یہ ہے کہ دلتوں پر ہو رہے سارے حملے ایک خاص مذہب کے آئیڈیو لوجی کی وجہ سے ہے جبکہ اس کا الزام دوسرے مذاہب پر لگادیاجاتا ہے۔
انھوں نے دلت سماج کے لوگوں سے اپیل کی کہ اس مرض کا دائمی حل صرف اور صرف اسلام ہے اور با باصاحب امبیڈکر کی پہلی پسندبھی اسلام ہی تھاکسی وجوہات کی بنا پر بودھ دھرم کی طرف چلے گئے لیکن اب حالات مختلف ہیں اس لئے دلتوں کو اس دلدل سے نکلنے پر غور وخوض کرنے کی ضرورت ہے۔
انتظار نعیم نے کہا کہ دو دہائی قبل کچھ نام نہاد ہندوتنظیموں کے سربراہوں نے ایک جھوٹا پر چار کیا کہ ہندوستان میں چھوا چھوت اسلام کی دین ہے جبکہ یہ سفید جھوٹ ہے اس کے بر عکس چھوا چھوت کاذکر منواسمرتی،وید وغیرہ ان کے دیگرمذہبی کتابوں میں کثرت سے پایا جاتا ہے اور آج بھی اس کی جھلک اس سماج میں نظر آتا ہے۔انھوں نے اپنی کتاب ”دلت مسئلہ،جڑ میں کون؟“دکھاتے ہوئے کہا کہ ہم نے اسمیں وہ سارے حوالے جمع کر رکھے ہیں جس سے یہ ثابت کیا جا سکتا ہے کہ یہ سارے مسائل ان ہی مذہبی کتابوں کی وجہ سے ہے۔
حافظ غلام سرور نے کہا کہ چھوا چھوت،بھید بھاؤ،اونچ نیچ کے خلاف مساوات کا پیغام لیکر اسلام آیا اور اس نے مظلوموں کو اپنی آغوش میں لیکر پرسکون زندگی جینے کاموقع فراہم کیا۔انھوں نے دعوی کیا کہ ہمارے آباء و اجدادغلامی کی زندگی کو خیر آباد کہ کر مساوات کے پیغام کو اپنایا تھا اور دیگر جتنے بھی الزام لگتے رہتے ہیں وہ سب بے بنیاد اور فضول ہیں۔اس موقع پرشبنم سنگھ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

We need your help to spread this, Please Share

Related posts

Leave a Comment