یہ کیسی جمہوریت جس میں آئینی اصولوں کی ہو پامالی

What kind of democracy is this in which democracy was destroyed

یہ کیسی جمہوریت جس میں آئینی اصولوں کی ہو پامالی!
امبیڈکر سماج پارٹی کے زیر اہتمام منعقد ایک روز ہ کانفرنس میں مقررین کا اظہار خیال

نئی دہلی۔۴۷ ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر راجہ رام موہن ہال،آئی ٹی او دہلی میں امبیڈکر سماج پارٹی و فورم اگینسٹ ماب لنچنگ اینڈ ان جسٹس کے زیر اہتمام منعقد ایک روز ہ کانفرنس میں موجودہ جمہوری نظام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مرکزی سرکار اور سرکار کی معاون تنظیموں پر آئین کی روح کو مسمار کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔
امبیڈکر سماج پارٹی کے قومی صدر بھائی تیج سنگھ نے کہا کہ ملک میں چل رہے موجودہ عدم مساواتی نظام کے خلاف متحدہ لڑائی لرنے کی ضرورت ہے اور اسلام کے مساواتی نظام کو پوری طرح سے سماج میں نافذ کرنے کی ضرورت ہے،انھوں نے کہا کہ ہم دلت اور آدیواسی ہندو نہیں ہیں ہمیں مسلمانوں کا ڈر دکھا کر جبرا ہندو بنانے کی کوشش کی جارہی ہے جو ہمارے لئے ناقابل قبول ہے۔آئین کی حفاظت اور اس کی بالا دستی کے لئے سماج میں بیداری لانا اور آئین مخالف تحریک کو کمزور کرنا ہمارے زندگی کا اہم مقصد ہے۔
محمود پراچہ ایڈوکیٹ سپریم کورٹ آف انڈیا نے کہا کہ سماج میں آئین مخالف اور حامیوں کے درمیان ایک لمبی لکیر کھینچنے کی ضرور ت ہے بحیثیت مسلمان میں یہ کہ سکتا ہوں کہ ملک میں جب تک سب کو انصاف اور برابری کا حق نہیں مل جائے ہمیں لگاتار کوشش کرنی چاہئے۔
پروفیسر محمد سلیمان قومی صدر انڈین نیشنل لیگ نے کہا کہ سابقہ سرکاروں نے اگر ایمانداری سے آئین پر عمل کیا ہوتا تو آج ملک کا جمہوری نظام بہت بہتر ہوتااور شاید ہماری نسلوں کو آئین کی تحفظ کے بجائے ملک کی تعمیر وترقی میں اپنی قوت صرف کرنے کا موقع ملتا۔
ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس قومی صدر ویلفیئر پارٹی آف انڈیا نے کہا کہ برسوں سے جیل کی سلاخوں میں بند بے قصور دلت مسلم اور آدیواسی کے سماجی کارکنان اپنی رہائی کے لئے جد وجہد کر رہے ہیں مگر موجودہ جمہوری نظام میں ان کی رہائی ناممکن سا دکھائی دے رہاہے ایسی صورت حال میں ملک اور سماج کے لئے بولنا اور آئینی حقوق کی تحفظ کے لئے جد وجہد کرنا اپنے آپ کو ہلاکت میں ڈالنے کے برابر دکھ رہاہے۔
محترمہ یاسمین فاروقی نے کہاکہ ہمارے پاس جو اعداد وشمار ہیں وہ اس بات پر مہر لگانے کے لئے کافی ہے کہ پچھلی سرکاروں اور موجودہ مرکزی سرکار نے قصدامسلمانوں اور دلتوں کو نشانہ بنایا اور یہ سماج انصاف کے لئے در در کی ٹھوکریں کھاتا رہا۔انھوں نے کشمیر کا راگ الاپنے والوں کو دوٹوک جواب دیتے ہوئے کہا کہ مسلم اور دلتوں کی شہادتوں کو جوڑا جائے توکشمیریوں کی شہادت سے کئی گنازیادہ ہے۔
حافظ غلام سرور قومی ترجمان آل انڈیا یونائیٹیڈ مسلم مورچہ نے کہا کہ اگر پنڈت نہرو ایماندار ہوتے تو آئین کی دفعہ ۱۴۳پر مذہبی قید نہ لگاتے۔وہیں سے آئینی ترمیم کے نام پر آئین کی روح پر سیدھا حملہ شروع ہو گیا تھا جو دستور جاری ہے۔کانفرنس میں متعدد سماجی وسیاسی شخصیات اوردیگر افراد نے شرکت کی۔

We need your help to spread this, Please Share

Related posts

Leave a Comment