نیشنل ٹیلنٹ سرچ 2023 کا مقصد با صلاحیت طلباءکی تلاش اور انکی شخصیت کو نکھارنا ۔ عامر ادریسی 

The purpose of National Talent Search 2023 is to find talented students and improve their personality. Amir Idrisi
دو شنبہ، 21 اکتوبر 2023:
ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنلز (AMP) 25 نومبر 2023 کو اسکول اور کالج کے طلباء کے لیے اپنا چوتھا سالانہ نیشنل ٹیلنٹ سرچ (NTS) مقابلہ منعقد کرے گی۔
طلباء کی عمومی بیداری اور مسابقتی جذبے کو بڑھانے،   انعام دینے اور بہترین  اور ذہین طلبا کی شناخت کرنے کے ارادے سے، ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنلز یعنی اے ایم پی نے تین سال قبل ایک قومی سطح کا مقابلہ شروع کیا تھا۔ یہ مقابلہ اسکول، جونیئر/انٹرمیڈیٹ اور سینئر/ڈگری کالج کے طلباء کے لیۓ منعقد ہوتا ہے۔
پچھلے 3 سالوں میں، ہندوستان بھر کے 600 سے زائد اضلاع سے 1.5 لاکھ سے زیادہ طلباء اس مقابلے میں حصہ لے چکے ہیں ۔ امسال اس مقابلے میں ہندوستان بھر کے 600 سے زائد اضلاع سے 8,000 اسکولوں اور 2,000 کالجوں کے 1 لاکھ طلباء کی شرکت متوقع ہے۔ اس سال پہلی بار، یہ مقابلہ آف لائن یعنی فزیکل موڈ میں ملک بھر میں 300 مراکز پر منعقد کیا جائے گا۔  جو طلبہ فزیکل امتحان نہیں دے سکتے ہیں انکے لیےء اے ایم پی ورلڈ موبائل ایپ (AMP WORLD) پر آن لائن امتحان دینے کی سہولت بھی  دستیاب ہوگی ۔
یہ ملک میں ملت کا سب سے بڑا تعلیمی مقابلہ ہے اور تمام اسکول، کالج، یونیورسٹی، مدارس، ڈپلومہ، آئی ٹی آئی اور این آئی او ایس کے طلباء شرکت کرنے کے اہل ہیں۔
اے ایم پی کے 20 ٹریننگ پارٹنرز کے ذریعے سرفہرست 500 طلباء کو IIT-JEE/NEET کوچنگ اسکالرشپس دی جائیں گی جن کی مالیت 10 کروڑ روپے سے زائد ہے۔ نیز طلباء کی NTS 2023 میں شرکت کی ترغیب دینے کے لیے،  5 لاکھ سے زائد کے نقد انعامات بھی دے رہا ہے۔ اس کے علاوہ اے ایم پی کے کراؤڈ فنڈنگ پلیٹ فارم، IndiaZakat.com کے ذریعے مستحق طلباء کو 20 لاکھ مالیت کے تعلیمی وظائف بھی دئیے جائیں گے۔ اس مقابلے میں شامل ہونے والے تمام طلبہ کو سرٹیفکیٹ بھی دیا جائے گا ۔
اس مقابلے کا خصوصی طور پر ڈیزائن کیا گیا پوسٹر  جامعہ ملیہ سینئر سیکنڈری اسکول دہلی میں منعقدہ ایک خصوصی تقریب میں لانچ کیا گیا۔عامر ادریسی، قومی صدر – اے ایم پی ممبئی نے اس موقع پر موجود تمام معززین اور اے ایم پی اراکین اور رضاکاروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ “اے ایم پی کا بنیادی مقصد ہندوستانی مسلم کمیونٹی کو تعلیمی یافتہ اور سماجی طور پر ترقی یافتہ بنانا ہے۔ اے ایم پی کا نیشنل ٹیلنٹ سرچ اس سمت میں ایک اہم قدم ہے جس کے ذریعے ہم نے 300 سے زیادہ اگزام سینٹر، 20 اعلیٰ درجے کے کوچنگ اداروں کے ساتھ اشتراک کیا ہے۔ اور 600 اضلاع سے 1 لاکھ سے زائد طلبہ کی شرکت کو یقینی بنائیں گے۔ یہ کمیونٹی میں اس قسم کا واحد سب سے بڑا اسکالرشپ مقابلہ ہے، اور ہمیں اس کو کامیاب بنانے کےلئے تمام تعلیمی اداروں کی مدد کی ضرورت ہے۔ اے ایم پی دہلی کے سربراہ اور اے ایم پی کے این جی او کنیکٹ کے قومی سربراہ فاروق صدیقی نے کہا کہ، ” اعلیٰ تعلیم کے مقصد کو عوام تک پہنچانے میں اے ایم پی بالخصوص عامر ادریسی کی کوششوں کی ستائش کرتا ہوں۔ مختصر وقت میں،  اے ایم پی نے ہندوستان کی سماجی تنظیموں میں سے سب سے نمایاں تنظیم کا مقام حاصل کر لیا ہے ۔  ملک بھر میں اے ایم پی کی جانب سے تعلیمی و اقتصادی میدان میں کمزور طبقات کی بہبودی کے لئے بہت کام کئے جا رہے ہیں اور نیشنل ٹیلنٹ سرچ بھی تمام پروگرام کی طرح ایک انتہائی قابل تعریف پروگرام ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چند سال قبل این ٹی ایس کی شروعات اتر پردیش سے ہی ہوئ تھی جسے اگلے سال قومی سطح پر منعقد کیا جانے لگا۔انہوں نے مقابلے کی مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ یہ امتحان 3 زمروں کے طلبہ کے لیے منعقد کیا جائے گا:
● سینئر/ڈگری کالجز (انڈرگریجویٹس)
● جونیئر کالجز (11ویں اور 12ویں جماعت)
● اسکول (آٹھویں، نویں اور دسویں جماعت)
یہ امتحان پورے ملک میں ایک ساتھ 25 نومبر 2023 کو صبح 11 بجے منعقد کیا جائے گا ۔ اور اس مقابلے میں رجسٹریشن کی آخری تاریخ 20 نومبر ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ اس سال کے امتحان آف لائن موڈ میں منعقد کئے جائیں گے۔ اس مقابلے کی انفرادیت یہ ہے کہ اسکول، کالج، این آئی او ایس، آئی ٹی آئی، ڈپلومہ طلباء کے ساتھ؛ یہاں تک کہ 13 سے 15 سال کی عمر کے مدارس کے طلباء بھی نیشنل ٹیلنٹ سرچ میں حصہ لے سکتے ہیں۔ اس موقع پر دہلی و قرب و جوار کے تعلیمی اداروں و غیر سرکاری تنظیموں سے وابستہ افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی جس میں نمایاں طور سے جامعہ اسکول پرنسپل ارشد خان، خواجہ معین الدین حسن چشتی اردو عربی فارسی یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر خان مسعود،مرزا مبین بیگ، التتمش محمد،انور خورشید، پروفیسر نوشاد آزاد،راشد خان،پروفیسر قریشی وغیرہ شامل تھے۔
We need your help to spread this, Please Share

Related posts

Leave a Comment