مولانا ابوالکلام آزاد مجاہد آزادی اور جدید ہندوستان کے معمار

Maulana Abul Kalam Azad, Freedom Mujahid and Architect of Modern India

مولانا ابوالکلام آزاد مجاہد آزادی اور جدید ہندوستان کے معمار/جناب جنید حارث
ملک کی سالمیت میں مولانا آزادکے افکار و نظریات کا اہم کردار/پروفیسر اقتدار محمدخان

۱۱/نومبر،۲۲۰۲
نئی دہلی:
”ملک کی سالمیت مذہبی رواداری اور عدم تشدد پر منحصر ہے۔اس وقت ہندوستان دوراہے پر کھڑا ہے اور ایسے حالات میں شعبہ اسلامک اسٹڈیز کے طلبہ وطالبات کی ذمہ داری بڑھ جاتی ہے کہ وہ مولانا آزاد کے افکار ونظریات کی روشنی میں امن وسلامتی کے لیے فعال کردار ادا کریں۔ان خیالات کا اظہار جناب جنید حارث،استاذ،شعبہ اسلامک اسٹڈیز،جامعہ ملیہ اسلامیہ،نئی دہلی نے ’قومی یوم تعلیم‘ کے موقع پر بزم طلبہ کی جانب سے منعقد ایک توسیعی خطبہ (عنوان: ”مولانا ابوالکلام آزاد اور ہندوستانی قومیت سیرت طیبہ کی روشنی میں“)کے دوران کیا۔پروفیسر محمد اسحق،سابق صدر شعبہ نے طلبہ و طالبات کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا کہ انہیں مولانا آزاد کی تصانیف وتقاریر کا مطالعہ کرنا چاہیے،بالخصوص اس تقریر کا جس میں انہوں نے ہندوستان میں مسلمانوں کی آمد،اہمیت اور خدمات وغیرہ کا ذکر کرتے ہوئے آئندہ کا لائحہ عمل بتایا ہے،کیوں کہ ان کی یہ تقریر ہمارے لیے کلیدی رہنمائی کی حیثیت رکھتی ہے۔ بزم طلبہ کے مشیر ڈاکٹر خورشید آفاق نے طلبہ وطالبات کو مولانا آزاد کے تعلیمی افکار ونظریات سے واقف کراتے ہوئے فرمایا کہ ان کے نزدیک تعلیم کامقصددرحقیقت انسان کی اندرونی اصلاح کرنا تھا۔پروفیسر اقتدار محمد خان، صدرشعبہ نے اپنے صدراتی خطاب میں فرمایا کہ مولاناآزاد صرف ایک سیاسی قائد ہی نہیں تھے،بلکہ ان کا شمار اسلامک اسٹڈیز کے ماہرین میں کیا جاتا ہے اور ہندوستان کا ہر شہری مولانا آزاد کی تعلیمی و سیاسی خدمات کے نتیجے میں ان کا مقروض ہے،ہمیں ان کے مشن کو مزید آگے بڑھانے کی کوشش کرنی چاہیے۔پروگرام کاآغاز شعبہ کے طالب علم ابراہیم خان کی تلاوتِ قرآن سے ہوا۔ نظامت بزم طلبہ کے سکریٹری محمد ثاقب نے کی اور کلمات تشکر بزم طلبہ کے نائب صدر عبدالسمیع نے پیش کیا۔اس پروگرام میں شعبہ کے جملہ اساتذہ ڈاکٹر محمد مشتاق،ڈاکٹر محمد ارشد،ڈاکٹر محمدخالد خان،ڈاکٹرمحمد عمر فاروق،ڈاکٹر عبدالوارث خاں،ڈاکٹر محمداسامہ،ڈاکٹر انیس الرحمن،ڈاکٹرجاویداختر،ڈاکٹر ندیم سحر عنبریں اورڈاکٹر عمار عبدالحئی کے علاوہ بی اے اور ایم اے کے طلبہ وطالبات کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔پروگرام کو کام یاب بنانے میں محمد حمزہ،ابوسالم یحییٰ،محمد اکرم،علیزہ خان،شہنواز،سکینہ خلود،جویریہ عبداللہ وغیرہ کا اہم کردار رہا۔

٭٭٭

We need your help to spread this, Please Share

Related posts

Leave a Comment