عالم اسلام کی صلاح وفلاح اور ملک میں امن وامان کی دعا کے ساتھ سالانہ عرس مخدومی اختتام پذیر
جب کسی تحریک کی مخالفت ہوتی ہے تو وہ کامیاب ہوجاتی ہے۔مولانا سید محمد اشرف کچھوچھوی
غوث العالم،محبوب یزدانی سید شاہ محمد مخدوم اشرف سمنانی نور بخشی سامانی رضی اللہ عنہ (متولد۸۰۷ہجری/متوفی ۸۰۸ ہجری) ابن سلطان محمد ابراہیم نور بخشی سامانی قدس سرہ کا۷۳۶ واں سالانہ سہ روزہ عرس مقدس ۶۲/۷۲/۸۲/محرم الحرام ۵۴۴۱ ھ روایتی شان وشوکت کے ساتھ منعقد ہواجس میں لاکھوں زائرین وعقیدت مندان ملک کے کونے کونے اور بیرون ممالک سے بھی شریک ہوئے۔
۷۲/محرم الحرام ۵۴۴۱ ہجری مطابق ۶۱ /اگست ۳۲۰۲ بروز منگل بعد نماز عصر رسم پرچم کشائی سے عرس کا آغاز ہوا،جس میں تلاقت کلام پاک،نعت ومنقبت کے علاوہ اشرفی ترانہ پڑھا گیا،بعد نماز مغرب حلقہ ذکر کا اہتمام ہو ایہ عرس کا اہم ترین پروگرام ہوتا ہے۔بعد نماز عشا محفل سماع کا انعقاد ہو جس میں اشرفی پروانے جھومتے نظر آئے۔ہر محفل کے آخر میں قل شریف اور اشرف ملت کی دعا خانقاہ کامعمول ہے۔
۸۲/محرم الحرام ۵۴۴۱ ہجری مطابق ۷۱ /اگست ۳۲۰۲ بروز بدھ صبح دس بجے پھر محفل سماع کاآغاز ہو اجو نماز ظہر تک چلتا رہا،قل شریف پر محفل کااختتام ہو ا۔بعد نماز ظہر زائرین کی خدمت میں لنگر اشرفی پیش کیا گیا۔بعد نماز عشا عرس کااہم پروگرام جشن عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا انعقاد عمل میں آیا،قاری محمدثاقب اشرفی دارالعلوم مختار العلوم ٹانڈہ کی تلاوت کلام پاک سے بزم کاآغاز ہوا،اس کے بعد نعت ومنقبت کاسلسلہ شروع ہوا۔حضرت سیدناصر اشرف ابن سید حماد اشرف اشرفی جیلانی،شہنشاہ ترنم حضرت عثمان غنی اشرفی بنگال،شاعر اسلام جناب سجاد وارثی کولکاتا،شاعر اسلام جناب عبدالحنان خادم درگاہ شاہ مینالکھنوی،واصف شاہ ہدیٰ حضرت شکیل اختر اشرفی ممبئی،مداح رسول جناب قسیم اشرف اشرفی سنبھلی نے نعت ومنقبت کانذرانہ بارگاہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم میں پیش کیا۔
مولانا مفتی منظر حسن خان اشرفی ناظم اعلیٰ جامعہ حجازیہ گھاٹ کوپر،ممبئی،مولانا محمد اسلم مینائی کولکاتا مغربی بنگال،مولانامفتی محمدکمال الدین اشرفی مصباحی خادم التدریس والافتاادارہ شرعیہ اتر پردیش رائے بریلی نے،اپنے خطابات سے نوازا۔ادیب شہیر،نازش صحت وقلم حضرت علامہ مفتی مبارک حسین مصباحی چیف ایڈیٹر ماہنامہ ا شرفیہ مبارک پورنے سرکار مخدوم پاک کی حیات وخدمات پر انتہائی پر مغز اور انقلابی خطاب فرمایا انھوں نے کہا کہ میں کل بھی سرکار کلاں کاغلام تھا،آج بھی ہوں اور انشاء اللہ آخری سانس تک رہوں گا،انھوں نے کہا کہ سلسلہ اشرفیہ کافیضان ہمیشہ سے جامعہ اشرفیہ مبارک پور پربرستا رہاہے،جامعہ اشرفیہ کی تعمیر وترقی میں فیضان مخدوم پاک اورفیضان اعلیٰ حضرت اشرفی کا خاص حصہ ہے۔ حضرت علامہ کی خدمت میں حضور اشرف ملت نے بورڈ اور الاشرف ٹرسٹ کی جانب سے شایع ہونے والی کتب جہان اعلیٰ حضرت اشرفی اور دیگر مطبوعات کو پیش کیا۔
اس موقع سے محمد کمال الدین اشرفی مصباحی خادم التدریس والافتاادارہ شرعیہ اتر پردیش رائے بریلی کی معرکۃ الآرا تحقیقی کتاب”مخدوم سید اشرف جہانگیر سمنانی جہان علوم و معارف ”اور علامہ مفتی عبدالخبیر اشرفی کی تحقیقی کتاب ”حیات حضرت سید اشرف حسین“کا رسم اجرا اشرف ملت ابو النواز حضرت سید شاہ محمد اشرف اشرفی جیلانی اور دیگر علما کے ہاتھوں عمل میں آیا۔آخر میں حضرت سید شاہ محمد اشرف اشرفی جیلانی نے اپنے خطاب نایاب سے نوازا،اور سلسلہ اشرفیہ کے اکابریں علمی وروحانی شخصیات خصوصا قطب لاثانی حضرت سید علی حسین اعلیٰ حضرت اشرفی قدس سرہ کی عظمت ووجاہت پر تاریخ وسیر کی روشنی میں گفتگو فرمائی۔گفتگو کے آغاز میں حضور اشرف ملت نے قیام خانقا ہ کے ابتدائی دور سے لے کر اب تک دست بازو بننے والے علمامیں خصوصیت کے ساتھ علامہ سالک مصباحی اشرفی دہلوی،علامہ حبیب الرحمٰن علوی مداری،مولانا مفتی کمال الدین اشرفی،مولانامفتی عبدالخبیر اشرفی،مولانابرکت حسین مصباحی،مولاناعرفان عالم اشرفی،مولانا عظیم ا شرف اشرفی،مولانانعمان احمد قاضی دیواس،مفتی محمد قاسم القادری اشرفی،مولانامفتی منظر حسن خان اشرفی،مولانا سید محمد حسن اشرفی ممبئی،مولانا رمضان اعلی اشرفی پنجاب،اور جامع اشرف کے اساتذہ کا ذکر کیا ور کہا کہ الحمد للہ آج علامہ مبارک حسین مصباحی کی شکل میں ایک اور ساتھی کااضافہ ہوگیاہے۔آپ نے اپنے مجربات کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ جب تک کسی تحریک کی مخالفت نہیں ہوتی تب تک وہ ترقی نہیں کرتی،اور جب مخالفت ہوتی ہے تو وہ کامیابی کی منزل سے ہمکنار ہوجاتی ہے،اس لیے مخالفت سے گھبرا نانہیں چاہیے۔صوفی کانفرنس میں جس قدر مخالفت ہوئی اسی قدر اس کی شہرت ہوئی۔
پروگرام کی نظامت ہر سال کی طرح امسال بھی امیر القلم حضرت مولانا صوفی مقبول احمد سالک مصباحی اشرفی دہلوی خلیفہ حضور اشرف ملت نے اپنے مخصوص انداز میں کیا۔ان کی خوبصورت نظامت نے اصحاب ثروت سامعین کوجہان علوم ومعارف کتاب کی طرف خوب خوب متوجہ کیا۔مولانا سالک دہلوی نے اپنے ابتدا ئیہ میں کہاکہ آج سے چند سال قبل اعلیٰ حضرت ا شرفی سیمینار کا جو مبارک سلسلہ ماہ رجب المرجب میں عرس اعلیٰ حضرت اشرفی کے موقع پر شروع کیا گیا الحمد للہ اس کے اثرات عرس مخدومی میں بھی محسوس کیے جارہے ہیں۔مولانا حبیب ا لرحمٰن علوی مداری سدھارتھ نگری نے خطیب خصوصی حضرت علامہ مبارک حسین مصباحی چیف ایڈیٹر ماہنامہ ا شرفیہ مبارک پور کاجامع اندا زمیں تعارف پیش کیااور کہا کہ علامہ مبارک حسین کی آمد ہمارے لیے فال نیک ہے،ہم ان کا خانقا اشرفیہ میں پر خلوص استقبال کرتے ہیں۔شہزادہ ئ سرکار اشرف ملت حضرت سید نواز اشرف اشرفی جیلانی نے کہا کہ الحمد للہ خانقاہ اشرفیہ شیخ اعظم سرکار کلاں میں مخدومی عرس پاک کا فیضان روز افزوں ہے،اور امسال بلاشبہہ سال گزشتہ کے مقابلے میں دوگنا مہمان ہیں مگر کسی کی خدمت وضیافت میں کوئی کمی نہیں ہوئی،سب کی خدمت میں پرتکلف لنگر اشرفی پیش کیا گیا۔
۹۲/محرم الحرام ۵۴۴۱ ہجری مطابق ۸۱ /اگست ۳۲۰۲ بروز جمعرات صبح دس بجے سے محفل سماع کاآغاز ہوا قوال نے جب رنگ پڑھا تو محفل رنگ بد ل گیا،پوری مجلس کھڑی ہوگئی،رنگ شریف کے بعد حضرت سید عالم گیر اشرف اشرفی جیلانی نے شجرہ خوانی کا فریضہ انجام د یا۔مولانا محمد عرفان اشرفی سنبھلی، مولانا محمد عظیم ا شرف اشرفی،جناب محمد اشرف سی۔اے بورڈ دہلی آفس اوردارالعلوم مختار العلوم کے طلبہ نے مہمانوں خصوصا علما ومشائخ کی بھر پور خدمت کی۔خانقاہ کے خادم محترم جناب نفیس احمد صاحب نے بڑی مہارت سے تمام مہمانوں کے راحت وآسائش کاخیال رکھا، اس مقام پر ان تمام رضاکاران وممبران اور کار کنان کا ذکر نہ کیا جائے تو ناانصافی ہوگی،جنھوں نے چار دنوں تک تمام مہمانوں کی بے تکان خدمت کی،کھانا کھلایا پانی پلایا،اور کسی کو کسی طرح کی کوئی زحمت نہ ہونے دی۔
خانوادہئ اشرفیہ کے بزرگوں اور شہزادگان میں سے خصوصیت کے ساتھ شہزادہ ئ سرکار اشرف ملت حضرت سید نواز اشرف اشرفی جیلانی نے پورے خانقاہ اشرفیہ شیخ اعظم سرکار کلاں کے نظام عرس کو فعال بنانے میں سرگرم رول ادا کیا،ہر ہر جگہ بہ نفس نفیس پہنچ کر تحقیق احوال کیا،مہمانوں کی خبر گیری کی،لنگر خانے کی ایک ایک ضرورت پر نظر رکھی۔ ان کے علاوہ حضرت سید علی اشرف اشرفی جیلانی،شہزادہئ سرکار کلاں حضرت سیدحسن اشرف اشرفی جیلانی،حضرت سید حماداشرف اشرفی جیلانی،حضرت سید مقصوداشرف اشرفی جیلانی،حضرت سید راشد اشرف اشرفی جیلانی، مجاہد اسلام،حضرت سید حسن کمال اشرف اشرفی جیلانی،اور دیگر شہزادگان وسادات کرام کی موجودگی سے پوری محفل زعفران زار رہی۔اہم خطبا کے علاوہ بھی متعدد اہم علما ومشائخ نے شرکت کاشرف حاصل کیا جن میں مولانا برکت حسین مصباحی پرنسل،قاری محمد مہتاب عالم قادری استاذ جامعہ کاملیہ مفتاح العلوم مہراج گنج،یوپی،مولاناعمر فاروق اشرفی الور کوٹہ راجستھان،مولانا محمد شمیم اشرف اشرفی سنبھلی،مولانا رمضان اعلی اشرفی صدر آل انڈیا علما ومشائخ بورڈ پنجاب یونٹ،جناب محمد اشرف اشرفی سی۔اے بورڈ دہلی آفس قابل ذکر ہیں۔
آخر میں صلاہ وسلام پڑھا گیااور شہزادہئ شیخ اعظم نبیرہئ سرکار کلاں، اشرف ملت ابو النواز حضرت سید شاہ محمد اشرف اشرفی جیلانی بانی و قومی صدر آل انڈیا علما و مشائخ بورڈ وولڈ صوفی فورم نے رقت انگیز دعا فرمائی دعاکے اخیر میں آپ نے تمام حاضرین سے معذرت بھی کی اور کہاکہ اگر آپ حضرات کی خدمت میں مجھ سے کوئی کمی کوتاہی رہ گئی ہوتو مجھے معاف فرمادیں گے،اس جملے پر حاضری دھاڑیں مار کر رونے لگے،اکثر کی سسکیاں بندھ گئیں،اور سب نے بیک زبان کہا کہ نہیں حضور آپ نے ہماری حیثیت سے بڑھ کر ہماری خد مت وضیافت کی۔حضرت کی دعا پر مجلس کااختتام ہوا۔