نوید حامد صاحب کے آمرانہ اقدامات کی وجہ سے خود ……….کنوینرکا خطبہ نویدحامد صاحب کے ۱؍ جنوری سنہ ۲۰۱۶ کو صدر بننے کے بعد سے ہی مسلم مجلس مشاورت میں آمرانہ فیصلے ہو نے لگے۔ درجنوں غیر معروف لوگوں کو ممبر بنالیا گیااور اس کی منظوری اسکریننگ کمیٹی سے نہیں لی گئی ۔انھوں نے مشاورت کی میٹنگوں کو دہلی کے مرکزی دفتر کے بجائے دوسرے شہروں میں منعقد کرنا شروع کیا جس پر ممبران نے شدید اعتراض جتایا کیونکہ اکثر لوگ دہلی اور اس کے اطراف ، علیگڑھ اور لکھنؤ…