ویلفیئر پارٹی آف انڈیا نے کسانوں پر پولس کاروائی کی مذ مت کی اور کسانوں سے اظہار یکجہتی کیا۔
نئی دہلی، 14, فروری 2024:
ویلفیئر پارٹی آف انڈیا نے اپنے حقوق کے لئے احتجاج کرنے والے کسانوں کی مکمل حمایت اور ان سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے حکومت کے اشارہ پرپولس کے ذریعہ احتجاج کو کچلنے کی ظالمانہ کارروائی کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔
ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے ایک بیان میں کہا کہ ”2020 میں پارلیمنٹ کے ذریعہ منظور کردہ تین متنازعہ زرعی قوانین نے کسانوں کے ایک سالہ طویل احتجاج کو جنم دیا تھا نتیجتاً حکومت نے 2021 میں کسانوں کے دباؤ میں کے آخر میں ان قوانین کو منسوخ کر دیا تھا اور کسانوں سے وعدہ کیا تھا جلد از جلد ان کے جائز مطالبات پورے کیے جائیں گے لیکن اسے پورا نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا، ”کسانوں کے تمام مطالبات جائز ہیں اور حکومت کو انھیں جلد از جلد پورا کرنا چاہیے، جیسے کم از کم امدادی قیمت کے لیے قانون سازی، سوامی ناتھن کمیشن کی دیگر سفارشات کا نفاذ، مثلاً کسانوں اور زرعی کارکنوں کے لیے پنشن اور کسانوں کے قرضوں کی معافی وغیرہ”۔
انہوں نے کہا، ویلفیئر پارٹی آف انڈیا دارالحکومت دہلی کے سنگھور، ٹکری اور غازی پور بار ڈر کو سیل کرکے اس پر پولس اور نیم فوجی دستوں کے ذریعے کثیر سطحی بریکیڈنگ، کسانوں پر ڈرون اور آنسو گیس کے ذریعہ حملہ اور ان کے ساتھ مجرموں جیسا برتاؤ کرنے کی شدید مذمت کرتی ہے۔
ڈاکٹر الیاس نے کہا کہ یہ مودی سرکار کی بدترین منافقت ہے کہ وہ ایک طرف ملک میں سبز انقلاب کے رہنما ایم ایس سوامی ناتھن کو اعلیٰ ترین سول ایوارڈ ”بھارت رتن“ سے نوازتی ہے وہیں دوسری طرف کسانوں کو بااختیار بنانے والی ان کی تجاویز کو عملی جامہ پہنانے کے لیے تیار نہیں ہے-