ریڈیئنس ویکلی کے 60 سال مکمل ہونے پر منعقدہ تقریب میں سابق نائب صدر جمہوریہ ڈاکٹر حامد انصاری نے کہا کہ میڈیا سرکار کی سرگرمیوں پر گہری نظر رکھتا ہے۔
نئی دہلی: ‘ریڈیئنس ویکلی’ کے 60 سال مکمل ہونے پر انڈیا انٹرنیشنل سینٹر ، نئی دہلی میں ایک عظیم الشان جشن کا انعقاد کیا گیا جس میں سابق نائب صدر جمہوریہ ڈاکٹر حامد انصاری کے علاوہ ریڈیئنس کے محبین، خیر خواہ، ماہرین تعلیم ، دانشوران، صحافیوں اور ملی و سماجی قائدین نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ اس موقع پر مہان خصوصی ڈاکٹر حامد انصاری نے اپنا کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ‘ جمہوری ملک میں میڈیا کا کردار بہت اہم ہوتا ہے ۔یہ عوام میں آگاہی، تعلیم ، بیداری اور قومی قوانین کے تئیں عوام میں بیداری پیدا کرنے میں اہم رول ادا کرتا ہے۔ میڈیا ہی ایک ایسا شعبہ ہے جو حکومتی پالیسیوں اور کاروائیوں پر گہری نظر رکھتا ہے اور حکومت کی کوتاہیوں کی نشاندہی کرتا ہے”۔
بی بی سی کے سابق صحافی ستیش جیکب نے میڈیا اور ہندوستانی مسلمانوں پر بات کرتے ہوئے میڈیا کے کردار پر تفصیل سے بات کی اور کہا کہ موجودہ دور میں صرف مسلمان ہی نہیں میڈیا کو بھی خطرات اور مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کا حصہ ہونے کے ناطے مجھے یہ کہنے میں کوئی عار نہیں ہے کہ میڈیا نے ہمیں مایوس کیا ہے۔ ایک میڈیا کو ایمانداری کے ساتھ اپنا کردار جس طرح نبھانا چاہئے ، اس میں وہ کامیاب نہیں ہے۔
بورڈ آف اسلامک پبلی کیشنز کے چیئرمین پروفیسر محمد سلیم انجینئر پروگرام کی صدارت کررہے تھے ۔ انہوں نے سامعین کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 60 سالوں میں ریڈینس نے بے آواز، دبے کچلے و محروم و مظلوم لوگوں کی آواز بننے اور ہندوستانی سماج کی خدمت کرنے کی کوشش کی ہے۔ یہ ہفتہ وار (ریڈینس )ابتدا سے ہی انصاف، سچائی اور مسلمانوں و دیگر اقلتیوں ، قبائلیوں اور کمزور طبقات کے لیے آواز اٹھاتا رہا ہے۔ قبل ازیں ہفت روزہ کے چیف ایڈیٹر پروفیسر اعجاز احمد اسلم نے اپنے افتتاحی خطاب میں ریڈینس کے اب تک کے سفر پر روشنی ڈالی۔
اس موقع پر ریڈینس کے لیے اپنی خدمات پیش کرنے والوں کو شال اور میمنٹو پیش کرکے ان کی عزت افزائی کی گئی۔ ان میں انتظار نعیم، اے یو آصف ، سید نور الزماں، سید خلیق احمد، عبد الباری مسعود کے اسماء شامل ہیں۔
پروگرام کی نظامت بورڈ آف اسلامک پبلی کیشنز کے سکریٹری سید تنویر احمد نے کی اور ہفتہ وار کے ایڈیٹر جناب سکندر اعظم نے سامعین کا شکریہ ادا کیا۔