آل انڈیا مسلم مجلس نے حزب مخالف کو متحد ہونے کی دعوت دی، پارٹی نے منی پور سانحہ کی بھر پور مذمت کی اور یوسی سی کو ملک کی سا لمیت کیلئے خطرہ بتایا
لکھنو 23 جولائی ( پریس ریلیز ) آل انڈیامسلم مجل اور انڈین نیشنل لیگ نے بی جے پی کی نفرت انگیز اور غیر قانونی پالیسیوں کی روک تھام اور ملک میں قانون کی حکمرانی اور سماجی ، معاشی اور سیاسی انصاف کے قیام کیلئے حزب مخالف پارٹیوں کے اتحاد کا خیر مقدم کیا ہے۔ لکھنو میں مشترکہ پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم مجلس اور انڈین نیشنل لیگ کے سربراہان نے اعلان کیا کہ دونوں پارٹیاں ساتھ مل کر کام کریں گی۔ مسلم مجلس کے قومی صدر پروفیسر ڈاکٹر بصیر احمد خان اور نیشنل لیگ کے قومی صدر پروفیسر محمد سلیمان نے زور دے کر کہا کہ منی پور کا سانحہ در اصل بی جے پی کی نفرت کی پالیسی کا نتیجہ ہے اور ملک کو اس سے سبق سیکھنا چاہیے۔ انہوں نے وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر اعلیٰ منی پور کے استعفوں کا مطالبہ کیا۔ کیونکہ ان پر ملک میں اور منی پور میں امن کے قیام کی ذمہ داری ہے۔ وزیر اعظم مودی نے بھی دو ماہ بعد سپریم کورٹ کے انتہاء کے بعد مجھے کھولا ہے۔ منی پور میں ڈبل انجن کی سرکارنے کو کی اقلیتی فرقہ کی دوشیزاؤں کی بر ہنہ پریڈ اور عصمت دری کے شرمناک واقعہ کو نہ صرف ہونے دیا بلکہ دو ماہ تک چھپایا اور کوئی کارروائی نہیں کی۔ اب تو اندھی تقلید کرنے والوں کو شرم سے ڈوب مرنا چاہیے۔ جہاں تک کہ یوسی سی کا معاملہ ہے تو یہ شوشہ بی جے پی نے اپنی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کیلئے چھوڑا ہے۔ قرآن کے جو احکام شادی ، دراشت اور گود لینے کے بارے میں موجود ہیں وہ مسلمانوں کیلئے کافی ہیں اور ان میں کسی طرح کی مداخلت نہ کی جائے۔ بی جے پی الیکشن جیتنے کیلئے ہندوؤں میں مسلمانوں اور عیسائیوں کے خلاف نفرت کے جو بیچ بورہی ہے وہ ملک کی سالمیت کیلئے تباہ کن ہے۔ ملک کی ترقی کیلئے اندرونی امن وامان لازمی ہے۔ بی جے پی کے وزرائے اعلیٰ خود نفرت انگیز بیان دے رہے ہیں۔ لوگوں کو پر جھوٹے مقدمات قائم کئے جارہے ہیں۔ پولیس اور افسروں سے جانبدارانہ کاروائیاں کرائی جارہی ہیں۔ مرکزی حکومت ای ڈی ، انکم ٹیکس شعبہ اور سی بی آئی نا جائز استعمال اپنے مخالفین کو ڈرانے کیلئے کر رہی ہے اور جمہوریت اور آئین کو ختم کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ لہذا آئین اور جمہوریت کو بچانے کیلئے سب کو متحد
ہونا ہوگا۔ پرفیسر ڈاکٹر بصیر احمد خان قومی صدر آل انڈیا مسلم مجلس