نئی دہلی: فلسطین خصوصاً غزہ کی صورت حال پر ہم سخت تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔ معصوم انسانی جانوں حتی کہ بچوں اور خواتین کی مسلسل ہلاکت ، غذا، پانی، ادویات اور بجلی کی سپلائی کا انقطاع اور شہری علاقوں پر مسلسل بم باری اور غزہ کے انخلا کی کوششوں کی ہم پر زور مذمت کرتے ہیں۔ ہم یہ یاد دلانا چاہتے ہیں کہ صہیونی حکومت گزشتہ ستر برسوں سے مسلسل فلسطینیوں کو ان کے گھروں اور زمینوں سے بے دخل کر رہی ہے اور اس سرزمین کے اصل باشندوں یعنی فلسطینیوں پر مسلسل وحشیانہ مظالم ڈھارہی ہے۔ تمام عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے فلسطینی علاقوں میں نئی بستیوں کی مسلسل آباد کاری اور مسجد اقصیٰ کی مسلسل بے حرمتی اور اس طرح کی دیگر جارحانہ پالیسیاں علاقے میں امن و امان کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔
اس بات کی ضرورت ہے کہ عالمی برادری فوری حرکت میں آئے اور خوں ریزی کے سلسلے کو روکے۔ اس علاقے میں پائدار امن کے لیے ناگزیر ہے کہ فلسطینی عوام کے حقوق کی بازیابی اور اس سلسلے میں عالمی قوانین کے نفاذ کو یقینی بنایا جائے۔
ہم ارباب اقتدار سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ ہندوستان کی دیرینہ استعمار مخالف اور فلسطین دوست خارجہ پالیسی جس کی گاندھی جی سے لے کر واجپئی جی تک نے بھی وکالت کی ہے، اس کو جاری رکھتے ہوئے وہ فلسطینی عوام کو ان کے جائز حقوق دلانے کے لیے اپنے اثرو رسوخ کا استعمال کرے۔
دستخط کنندگان :
مولانا خالد سیف اللہ رحمانی (صدر، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ)
مولانا سید ارشد مدنی ( صدر، جمعیۃ علماء ہند )
سید سعادت اللہ حسینی ( امیر ، جماعت اسلامی ہند )
مولانا سید محمود اسعد مدنی ( صدر ، جمعیۃ علماء ہند)
مولانا سید محمد اشرف کچھوچھوی( صدر، آل انڈیا علماء و مشائخ بورڈ)
مولانا ابو القاسم نعمانی (مہتمم ، دارالعلوم دیوبند)
مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی ( امیر جمعیۃ اہل حدیث، ہند)
جناب سید احمد ولی فیصل رحمانی ( امیر، امارت شریعہ بہار، اڑیسہ و جھارکھنڈ)
مولانا سید تنویر ہاشمی ( صدر، جماعت اہل سنت ، کرناٹکا)
ڈاکٹر ظفر الاسلام خان ( سابق صدر کل ہند مسلم مجلس مشاورت)
ڈاکٹر مفتی مکرم احمد( شاہی امام ، مسجد فتح پوری)
ڈاکٹر محمد منظور عالم ( جنرل سکریٹری، آل انڈیا ملی کونسل)
مولانا محسن تقوی ( امام، شیعہ جامع مسجد )