مسلم مجلس مشاورت میں بحران ، ممبران کا میٹنگ میں شرکت سے انکار
مسلم مجلس مشاورت کے کیئر ٹیکر صدر کے آمرانہ اقدامات کی وجہ سے بہت سے ممبران نے کل)۸ ؍ اکتوبر ۲۰۲۲( کو ہونے والی جنرل باڈی میٹنگ کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔ ان آمرانہ اقدامات میں سر فہرست مشاورت کے تقریبا ۷۰ ؍ (ستر) قدیم و معزز ممبران کی رکنیت بغیر نوٹس دئے ہوئے منسوخ کرنا اور کیئر ٹیکر صدر ہونے کے باوجود اور سخت مخالفت کے علی الرغم ایک نیا خود ساختہ ”دستور“ تیار کرنا ہے جس کے لئے نہ تو کوئی کمیٹی بنائی گئی ، نہ ہی کوئی ڈرافٹ سرکیو لیٹ کیا گیا اور نہ ہی کسی میٹنگ میں اس پر بحث و توثیق ہوئی بلکہ کوئی میٹنگ بلائے بغیر، خوشامد اور دھونس سے بعض ممبران سے منظوری لے لی گئی جس کی کوئی قانونی اہمیت نہیں ہے کیونکہ اول تو کیئر ٹیکر صدر کو ایسی اہم دستاویز تیار کرنے کا کوئی اختیار نہیں نیز جنرل باڈی کی میٹنگ میں پیش کئے بغیر اس کو پاس کر دینا پوری طرح سے غیر قانونی دھاندلی ہے، جس کی وجہ سے بہت سے ممبران نے ۸ ؍ اکتوبر ۲۰۲۲ کی جنرل باڈی میٹنگ میں شریک نہ ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ متعدد معزز ممبران مشاورت سے ان حالات سے دلبرداشتہ ہوکرمشاورت سے استعفی بھی دے دیا ہے۔
ایک خود پسند آمر کی وجہ سے آج مشاورت ٹوٹنے کے دہانے پر ہے۔ اس شخص کی قانونی مدت ۳۱ ؍ دسمبر ۲۰۱۹ کو ختم ہو چکی ہے اور ایک مقدمے کی وجہ سے اس کی مزید مدت ،جو مشاورت سپریم گائڈنس کاؤنسل کے صدر نے ۵ ؍ ستمبر ۲۰۲۲ تک بڑھائی تھی، وہ بھی ختم ہو چکی ہے لیکن یہ شخص دھاندلی سے کرسی پر براجمان ہے اور وہ سب فیصلے کر رہا ہے جن کا وہ کیئرٹیکر صدر ہونے کی وجہ سے مجاز نہیں ہے۔ ان حالات کی وجہ سے مشاورت کے ارکان میں شدید ناراضگی اور بددلی پائی جاتی ہے۔ متعدد اہم ممبران نے استعفی دے دیا ہے۔