تحقیق کے بعد ہی سوشل میڈیا کی خبریں آگے شیئر کریں
وطن سماچارکی جانب سے عبدالماجد نظامی کے اعزاز میں منعقدہ پروگرام میں مقررین کی لوگوں سے اپیل
نئی دہلی، 30اکتوبر :وطن سماچار کی جانب سے جامعہ نگر کے تسمیہ آڈیٹور یم میں روزنامہ راشٹریہ سہارا کے گروپ ایڈیٹر عبد الماجد نظامی کے اعزاز میں تہنیتی پروگرام کا انعقاد کیا گیا، جس میں معروف صحافی قمر آغا، ہمالیہ ڈرگ کے وائس پریزیڈنٹ ڈاکٹر سید فاروق، نوجوان لیڈر ہدایت اللہ جنٹل،معروف تاجر تابش پٹیل، عرفان احمد(بی جے پی) ٹیٹو زیدی ( عآپ) کانگریس رہنما تاج الدین انصاری، حکیم سید احمد خان اور رئیس احمد ادریسی سمیت کئی متعدد سیاسی اور سماجی شخصیات نے شرکت کی ۔ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے عبد الماجد نظامی نے سوشل میڈیا کا مثبت استعمال کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں سچ کو سچ اور غلط کو غلط کہنے کی عادت ڈالنی ہوگی اور یہی آئین کے معمار ڈاکٹر امبیڈکر کی تحریک سے نکلنے والا عظیم فلسفہ ہےجو انہوں نے ہمیں دیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ دین اسلام جو امن کا داعی ہے،جس طرح اسے پوری دنیا میں بدنام کیا گیا وہ انتہائی شرمناک ہےاور اس سازش کی تہہ تک جانے اور اس کے تعلق سے لوگوں کو بیدار کرنے کی ضرورت ہے اور یہ کام سوشل میڈیا سے بہ آسانی ہوسکتا ہے ۔
قمر آغا نے کہاکہ ہم ڈیجیٹل میڈیا کا استعمال کرتے ہیں ،لیکن ڈیجیٹل میڈیا کے بنانے میں ہمارا کیا کردار ہےہمیں خود سے یہ سوال پوچھنا چاہئے ۔ انہوںنے لوگوں سے اردو زبان کو پڑھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ ڈیجیٹل میڈیا کے ذریعہ آپ انگریزی اور دوسری زبانیں بھی سیکھ سکتے ہیں۔ ڈاکٹر سید فاروق نے اپنے صدارتی خطاب میں میڈیا اہلکاروں سے سماجی مسائل کو اٹھانے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے یہاں چالیس فیصد آبادی یا تو بھوکے سوتی ہے یا ایک وقت کا کھانا ملتا ہے، اس پر بھی بحث کرنی چاہئے۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں یہ طے کرنا ہوگا کہ ہم سماج کیلئے بوجھ ہیں یااثاثہ اور ملکی و قومی تعمیر میں آج ہمارا کیا کردار ہے۔ ہدایت اللہ جنٹل نے کہاکہ ہمارے پاس دو آپشن ہیں، ایک ذمہ داری اور دوسری اخلاقی ذمہ داری ۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں ذمہ داری کیساتھ اخلاقی ذمہ داری کو چننا ہوگا تاکہ اپنے فرائض کی ادائیگی کا احساس ہو ۔ ہمیں ملکی تعمیر میں ذمہ داری کیساتھ اخلاقی ذمہ داری بھی ادا کرنی ہوگی۔ تابش پٹیل نے کہاکہ آج دنیا کی ایک بڑی آبادی ڈیجیٹل میڈیا سے وابستہ ہے اس لئے ڈیجیٹل فورم کا استعمال کرنے والوں کو پھونک پھونک کر قدم رکھنا چاہئے، تاکہ اچھی باتیں ہی دنیا کے سامنے جائیں ۔ ڈاکٹر تاج الدین انصاری نے عبدالماجدنظامی کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ نئی نسل کی ذمہ داری ہے کہ وہ تحقیقی سرگرمیوں کو آگے بڑھائے۔ بی جے پی رہنما عرفان احمد نے لوگوں سے اپیل کی کہ جس طرح اسلام کے متعلق غلط فہمیاں پھیلائی جارہی ہیں اس کا مدلل جواب دیا جائے اوراس کیلئے ڈیجیٹل میڈیا کا بہترین استعمال کیا جاسکتا ہے ۔ ساتھ ہی سید احمد خان نے واضح کیا کہ اس ملک کی ایک بڑی آبادی آج بھی حق اور سیکولرزم پسند ہے ضرورت ہے کہ ہم سماج کیلئے فائدہ مند ہوں۔ اے این شبلی اورزبیر خان سعیدی سمیت کئی لوگوں نے خطاب کیا جبکہ شمس تبریز قاسمی، قبول احمد، ضیا انصاری، وسیم اکرم تیاگی ، سعید الرحمان سنابلی، اقرا اسکول سے محی الدین آزاد، محب اللہ، صلاح الدین، ظہیر بلند شہر اور سیف اللہ صدیق سمیت بڑی تعداد میں لوگوں نے حصہ لیا۔ پروگرام کی شروعات شکیل احمد خاں نے تلاوت کلام اللہ سے کی جبکہ مطلوب ظفر اور ثنا سید نے خالق کی وحد ت اور دیش بھگتی کے ترانے گنگنائے ۔ وطن سماچار کے مینیجنگ ورکر محمدا حمد نے سبھی شرکا کا شکریہ ادا کیااور قومی گیت سے پروگرام کا اختتام ہوا۔