نی دہلی : (ایجنسی )عام آدمی پارٹی کے دبنگ لیڈر اور ممبر اسمبلی امانت اللہ خان نے پیر کی دوپہر کو سینے میں درد کی شکایت کی۔ اسے فوری طور پر قریبی باڑہ ہندو راؤ اسپتال لے جایا گیا، جہاں ای سی اور دیگر تحقیقات کی گئیں۔ جانچ میں تمام رپورٹس نارمل ہونے کے بعد ایم ایل اے کو واپس اے سی بی دفتر لایا گیا اور پوچھ گچھ شروع کردی گئی۔امراجالانے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ اب تک کی تفتیش میں امانت اللہ کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق، پیر کو اے سی بی نے بدعنوانی کے معاملے میں تحقیقات میں شامل ہونے کے لیے پانچ لوگوں کو نوٹس بھیجے۔ ان میں سے دو لوگ وقف بورڈ کے ملازم ہیں جبکہ تین لوگ امانت اللہ اور تاجروں کے قریبی ہیں۔
انہیں منگل (آج) کو پیش ہونے کو کہا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ امانت اللہ خان کے قریبی کوثر امام عرف لڈن مسلسل مفرور ہیں۔ اے سی بی کے علاوہ جامعہ نگر پولیس اسٹیشن کی ٹیم بھی تلاش کر رہی ہے۔ اس کے گھر سے ملنے والی دو ڈائریاں تحقیقات میں بہت اہم سمجھی جاتی ہیں۔معاملے کی جانچ کر رہے ایک پولیس افسر نے بتایا کہ پیر کو بھی امانت اللہ کے قریبی ساتھی حامد علی خان سے ایم ایل اے کے سامنے بیٹھ کر پوچھ گچھ کی گئی۔
حامد بار بار یہ بیان دے رہے ہیں کہ ان سے ملنے والی نقدی اور اسلحہ امانت اللہ خان نے دیا تھا۔ دوسری جانب رکن اسمبلی اس کی تردید کر رہے ہیں۔ اے سی بی کی ٹیم نے امانت اللہ خان سے لڈن کے گھر سے ملنے والی مبینہ ڈائریوں کے بارے میں بھی پوچھ گچھ کیامراجالا کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ اے سی بی کی ٹیم ایم ایل اے سے بہار، اتراکھنڈ، تلنگانہ، گجرات اور یوپی کو بھیجی گئی مبینہ رقم کے بارے میں پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اے سی بی کی ٹیم تفتیش کے لیے امانت اللہ خان کو دہلی سے باہر لے جانا چاہتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پوچھ گچھ کے لیے بلائے گئے لوگوں سے امانت اللہ خان کے سامنے بات کی جا سکتی ہے.