ا ڈانی گروپ پر لگائے گئے الزامات کی آزادانہ جانچ کرائی جائے:شاہد علی ایڈوکیٹ
نئی دہلی۔ ا ڈانی گروپ پر فریب دہی اور جعل سازی کا جو الزام ھنڈ برگ رپورٹ میں لگایا گیا، جسے امریکہ کی ایک سرمایہ کاری فرم نے تیار کیا ہے تو پھر کیوں ایس ای بی آئی(SEBI) اڈانی یا ان کے گروپ آف کمپنیوں سے وضاحت بھی نہیں مانگ رہا ہے،جبکہ ہنڈنبرگ رپورٹ میں شامل اڈانیس ایکٹ نے پبلک منی کو بھی بہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے، ملکی اداروں جیسے ایل آئی سی اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا (SBI) کے ساتھ ا ڈانی گروپ کے تعلقات نے ملک میں معاشی استحکام کے لئے بہت مشکلات پیدا کردئے ہیں اور اس بات کا اندیشہ بڑھ گیا ہے کہ ان اداروں میں جن کروڑوں افراد کا پیسہ جمع ہے وہ اس فرا ڈ سے بری طرح متاثر ہوں گے اور سنگین الزام یہ ہے کہ اڈانی کے پاس 15 فیصد کی بھی واجبات کی ادائیگی کے لیے کافی ذرائع/اثاثے نہیں ہیں ان خیالات کا اظہارشاہد علی ایڈوکیٹ سپریم کورٹ آف انڈیا نے کیا۔
انھوں نے وزیر اعظم سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہم درخواست کرتے ہیں کہ آپ راج دھرم کریں اور ہندوستان کے لوگوں کو اپنی دوستی سے زیادہ اہمیت دیں۔ ایسا لگتا ہے کہ قوم مالی بحران کا شکار ہے، براہ کرم کم از کم اپنے دوست سے پوچھیں اور کہیں کہ وہ اپنی 100 صفحات کی سخت رپورٹ میں ہندنبرگ کی طرف سے لگائے گئے سنگین الزامات کے خلاف وضاحت کے ساتھ سامنے آئیں۔
شاہد علی نے کہا کہ ھنڈ برگ رپورٹ نے ا ڈانی گروپ پر جو الزامات لگائے گئے ہیں یہ الزامات بہت سخت ہیں ان کی فوری اور آزادانہ انکوائری کرائی جائے تاکہ سب صاف ہو جائے کیونکہ رپورٹ کے مطابق یہ بہت بڑا فراڈ ہے جس کی وجہ سے ملک کی عوام پریشان ہے۔