کوثر این فاؤنڈیشن ورلڈ بک آف ریکارڈ لندن کی فہرست میں شامل
نیشنل انٹیگریٹڈ فورم آف آرٹسٹ اینڈ ایکٹیوسٹ کی طرف سے ایوارڈ سے نوازا گیا
نئی دہلی: نیشنل انٹیگریٹڈ فورم آف آرٹسٹ اینڈ ایکٹیوسٹ کی جانب سے ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں کوثر این فاؤنڈیشن کے صدر محمد نقی اور سکریٹری ترنم نقی کو ان کے سماجی کاموں کے لیے ایوارڈ سے نوازا گیا۔اس موقع پر منو ہر لال کھٹر وزیر اعلی ہریانہ،کرنال کے موجودہ ایم پی سنجے بھاٹیہ، ضلع مجسٹریٹ انیش یادو، پولیس سپرنٹنڈنٹ گنگا رام پونیا اور نیفا کے سابق صدر پریت پال سنگھ پنو،برہم سوروپ شرما اور دیگر موجود تھے۔
محمد نقی نے بتایا کہ 23مارچ کو یوم شہدا کے موقع پر بین الاقوامی سطح پر خون کا عطیہ کیمپ منعقد کیا گیا تھا، جس میں کوثر این فاؤنڈیشن کے بانی محمد نقی اور ترنم نقی کو دہلی کی قیادت کی ذمہ داری دی گئی تھی، جس میں دہلی کے تما م خون عطیہ کوآرڈینیٹرز کا بھر پور تعاون حاصل ہوا۔پروگرام کامیاب رہا جس کی وجہ سے بین الاقوامی سطح کی تمام ریاستوں کے لیڈروں کو نیفا کے ساتھ ورلڈ بک آف ریکارڈ کی فہرست میں شامل ہونے کا شرف حاصل ہوا۔ 1500 بلڈ ڈونیشن کیمپس کا انعقاد کیا گیا جس میں کل127675 بلڈ ڈونرز نے حصہ لیا اور ایک ہی دن میں 103000 بلڈ یونٹس جمع کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ جب کورونا کے دوران ملک میں تعطل آیا تو ہماری ٹیم نیفا کے ساتھ مل کر لوگوں کو خوراک، راشن یا ضروری سہولیات فراہم کرنے کے لیے کام کر رہی تھی اور ہمیں یہ معلوم ہے جن لوگوں کو کووڈ ہو چکا ہے ان کا واحد علاج پلازمہ ہے، اور پلازمہ کے لئے خون کی ضرورت ہوتی ہے جسے دیکھ کر ہم نے خون کا عطیہ لگایا تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کی جا نیں بچائی جا سکے خونعطیہ ایک عظیم عطیہ ہے لہٰذا سب کو خون کا عطیہ دینا چاہیے۔
انہوں نے اپنی ٹیم کے ممبران منا انصاری، محمد عمران، تپن کمار مشرا، جگدیش آریہ، ناصر سکلانی، محمد وسیم، این ایس بیدی، انیل کمار اور دیگر ٹیم ممبران کا شکریہ ادا کیا۔