اروند کیجریوال کا ” ہندوتوا ” مطالبہ
ہندوستانی کرنسی پر لکشمی اور گنیش جی کی تصویریں چھاپی جائیں:
✍: سمیع اللہ خان
عام آدمی پارٹی کے چیف اور دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے آج مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہندوستانی کرنسی / نوٹوں پر گاندھی جی کے علاوہ لکشمی جی اور گنیش جی کی تصویریں بھی لگائیں،
کیجریوال نے بہت صاف کہا ہے کہ: بھارتی معیشت کی بگڑتی صورتحال کو سدھارنے کے لیے ہمیں اپنے (ہندوﺅں کے) دیوی دیوتاؤں کے آشیرواد کی ضرورت ہے، اس لیے ” لکشمی اور گینش جی ” کی تصویریں اپنی کرنسی پر لگانی چاہیے،
کیجریوال کا کہنا ہے کہ: ہم لوگ (ہندو قوم) ہر صبح اپنے کاموں کی شروعات لکشمی جی اور گنیش جی کی مورتیوں کے سامنے کھڑے ہوکر کرتےہیں، ان کی پوجا کر کے اپنے کاموں کی شروعات کرتےہیں،
اروند کیجریوال کا یہ مطالبہ ہندوستان کے ڈھانچے کو مکمل طورپر ھندوتوا رنگ میں رنگنے کی طرف بڑا قدم ہے، یہ خواہش اور ایجنڈا درحقیقت آر۔ایس۔ایس کے ھندوراشٹر کا ہے لیکن آر ایس ایس نے اس اہم ترین ایجنڈے پر بھاجپا کی جگہ کیجریوال سے کام لیا ہے،
کرنسیوں پر ہندو دیوی دیوتاؤں کی تصویریں لگانے کا کام درحقیقت ہندوستان کے سسٹم میں ھندوراشٹر کے عملی نفاذ کی طرف ایک اور بڑا قدم ہوگا،
ہم کئی سالوں سے یہ بات کہہ رہےہیں کہ اروند کیجریوال سَنگھ کا بھاجپا سے زیادہ وفادار ہے، مودی سے زیادہ کیجریوال سے بچنا چاہیے، کیجریوال کا ھندوتوا مودی سے زیادہ چالاک ہے اور کیجریوال مودی سے بڑا ھندوراشٹر کا سپاہی ہے، لیکن سیکولر لوگوں نے اپنے آنکھوں پر پٹی باندھ رکھی ہے، کیجریوال تعلیمیافتہ ہے اس لیے وہ اپنے ھندوتوا کے ایجنڈے کو انتہائی شاطرانہ طورپر نافذ کررہاہے، البتہ بھارتی کرنسیوں کو ھندوراشٹر کی کرنسی بنانے کا تاریخی ھندوتوا اقدام کیجریوال کی طرف سے شروع ہوا ہے جس سے وہ آنے والی ھندوتوا تاریخ کا بڑا ہیرو بن کر ابھرے گا،
مسلمانوں کےخلاف ھندوتوائی نفرت پھیلانے والا عوامی سطح کا گندا کام سَنگھ بھاجپا سے لے رہاہے لیکن سسٹم کو ھندوراشٹر میں ڈھالنے والا خطرناک سَنگھی ایجنڈا کیجریوال کے حوالے ہے،
کیجریوال کا یہ مطالبہ جہاں ہندوستان کے آئین، سسٹم اور نام نہاد سیکولرزم کو توڑنے والا ہے وہیں اگر دیوی دیوتاؤں کی تصویریں کرنسیوں پر آجاتی ہیں تو اللہ کی طرف سے یہ ہندوستانی مسلمانوں کے لیے بہت بڑا امتحان ہوگا کہ وہ دولت کی انتہائی مشرکانہ تقسیم کےساتھ چلتے ہیں یا پھر ان کا انکار کرتےہیں، کیونکہ کرنسیوں پر ھندو بھگوانوں کی تصاویر لگانے کا پورا خاکہ شرک کے اعلیٰ ترین دیومالائی عقائد پر مشتمل ہے جس کے مطابق دولت و رزق کا اختیار ” لکشمی اور گنیش ” کے ہاتھوں میں ہے اور اسی عقیدے کو برتتے ہوئے کرنسیوں پر ان کی تصاویر شائع کرانے کی بات چل رہی ہے، اگر خدانخواستہ بھارتی کرنسیوں کا رنگ ایسا ہوجاتا ہے تو یہ مسلمانوں کے لیے سخت نظریاتی چیلینج ہوجائےگا، کیونکہ اسے قبول کرنے کا مطلب توحید سے سمجھوتہ اور شرک سے ہاتھ ملانا ہوگا، اللہ تعالٰی کبھی کبھی انتہائی سخت نظر آنے والے حالات میں انتہائی نازک ترین امتحان لےکر اپنے بندوں کو کامیابی عطاء کرتاہے_