نئی دہلی: ”موربی، گجرات میں ندی پر بنا کیبل بریج کے گرنے کی وجہ سے ہونے والے اندوہناک حادثے کے بارے میں سن کر دل کو شدید صدمہ پہنچا۔ اس حادثے میں 140 سے زائد افراد جان بحق ہو گئے اور 200 کے قریب لوگ اب بھی لاپتہ ہیں ۔ ہم مرنے والوں کے رشتہ داروں سے تعزیت کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد از جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہیں“۔ یہ باتیں نائب امیر جماعت اسلامی ہند پروفیسر سلیم انجینئر نے میڈیا کو جاری اپنے ایک بیان میں کہیں۔ انہوں نے کہا کہ ”رپورٹیں بتاتی ہیں کہ پل کا انتظام کرنے والے عملاء نے چار دن قبل موربی میونسپلٹی سے مطلوبہ فٹنس سرٹیفکیٹ حاصل کئے بغیر ہی اسے عوام کے لئے کھول دیا تھا ۔ لہٰذا حکومت کی جانب سے سانحہ کی تحقیقات کے جو بھی نتائج سامنے آئیں، انہیں منظر عام پر لایا جانا چاہئے اور اس حادثے میں قصوروار پائے جانے والوں کوقرار واقعی سزا دی جائے۔ اس سانحہ کے ذمہ دار سرکاری افراد ہوں یا غیر سرکاری افراد، قانون کے مطابق انہیں سخت سزا ضرورملنی چاہئے۔ ساتھ ہی گجرات حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ کسی بھی عوامی کام میں بدعنوانی یا اصولوں کی خلاف ورزی نہ ہو۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ زائرین یا عقیدت مند وں کو جب وہ اپنی مذہبی تقریبات کے لئے عوامی مقامات پر جمع ہوں تو ان کی زندگیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے پوری مستعدی سے کام لے۔ شہریوں کی زندگیوں سے کسی بھی قیمت پر سمجھوتہ نہیں ہونا چاہئے“۔ پروفیسر سلیم نے غمزدہ خاندانوں کے لئے مناسب معاوضے کا بھی مطالبہ کیا۔