نئی دہلی،29 اکتوبر2022:
ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کی قومی مہم دیش میں ہے بڑا بوال روزی روٹی کا ہے سوال کے تحت کانسٹیٹیوشن کلب، دہلی میں مہنگائی اور بے روزگاری کے عنوان سے ایک پینل ڈسکشن رکھا گیا، جس کی صدارت پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے کی جبکہ نظامت کے فرائض قومی جنرل سکریٹری شیمہ محسن صاحبہ نے انجام دیے بطور پینلسٹ ماہر اقتصادیات پروفیسر ارون کمار، یونائٹڈ اگینسٹ ہیٹ کے کنوینر ندیم خان،فریٹرنٹی موومینٹ کے قومی جنرل سیکریٹری عاصم خان،ویلفیئر پارٹی کے قومی سکریٹری سراج طالب نے شرکت کی۔
پارٹی کے صدر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے اپنی ابتدائی گفتگو میں کہا کہ ملک بدترین حالات سے گزر رہا ہے مہنگائی آسمان سے باتیں کررہی ہے، بے روزگاری کی وجہ سے لوگ پریشان ہیں لیکن حکومت بجائے عوام کے مسائل حل کر نے کے ان کو الگ الگ ایشوز میں الجھا رہی ہے، کبھی ہندو مسلم کارڈ کھیلا جا تا ہے اورکبھی نفرت آمیز تقاریر کا سلسلہ چلتا رہتاہے تاکہ عوام کو اصل مسائل سے بھٹکایا جا سکے۔جس وقت ملک کو وشوگرو بنانے کی بات کہی جا رہی ہے اس وقت ملک بھکمری اور غریبی میں نیپال کو بھی پیچھے چھوڑ چکا ہے۔ضر ورت اس بات کی ہے کہ عوام بیداری کا ثبوت دیں اور حقوق حاصل کریں۔ اسی لئے ویلفیئر پارٹی نے عوامی بیداری کی یہ مہم چلائی ہے۔
ماہر اقتصادیات پروفیسر ارون کمار نے کہا کہ سرکاری نوکریاں تو کم ہی رہیں گی لیکن جو پرائیویٹ سیکٹر میں نوکریاں ہوتی تھیں وہ بھی سرکار کی غلط پالیسی کے سبب کم ہو گئی ہیں، چھوٹے اور اوسط درجہ کے کاروبار اور کمپنیاں ختم ہو رہی ہیں اور دھیرے دھیرے وہ بڑے کارپوریٹس کے ہاتھ میں جانے لگی ہیں نیز ٹیکنا لوجی بھی انسانی وسائل کے لئے نقصاندہ ثابت ہو ئی ہے۔انہوں نے عام ضرور ت کی چیزوں کی قیمتوں میں بھی اضافے کے کئی اسباب بیان کرتے ہوئے ایک وجہ جی ایس ٹی کو بھی بتایا۔ ا نہوں نے آگے کہا ا گر بازار کو زندہ کر نا ہے تو لوگوں کے ہاتھ میں پیسہ دینا چاہیے تاکہ وہ خرچ کر سکیں۔
یونائٹیڈ اگینٹ ہیٹ کی جانب سے مشہور سماجی کارکن ندیم خان صاحب نے کہا کہ بے روزگاری کی وجہ سے نئی نسل میں زبردست مایوسی ہے،جس کا نتیجہ خودکشی کے بڑھتے ہو ئے واقعات شکل میں سامنے آرہا ہے۔بر سر اقتدار پارٹی کو بھی بے روزگار نو جوان ایک فوٹ سولجر کی شکل میں مل جاتے ہیں اور اپنی ریلیوں میں انھیں سو دو سو روپیوں کے عوض لا یا جاتا ہے۔ ہندو مسلم بائنری اور منافرت کو بھی ان بے روزگار نوجوانوں کو گمراہ کر نے اور ان کی توجہ سے ہٹانے کے لئے کیا جاتا ہے۔فرٹرنیٹی موومنٹ آف انڈیا کے جنرل سیکرٹری محمد عاصم خان نے بھی بڑھتی ہو ئی بے روزگاری کو نوجوانوں کے لئے سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا۔ حکومت نوکریوں کا خواب دکھا کر ہمارے نوجوانوں کو گمراہ کر رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگنی پتھ اسکیم ایک ڈھکوسلا ہے جس میں نوجوانوں کو عارضی طور پر بھرتی کر نے کی گمراہ کن اسکیم لائی گئی ہے۔ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے قومی سیکریٹری سراج طالب نے کہا کہ حکومت کی اجولا اسکیم محض اشتہاری تھی جب کہ پارٹی نے اپنی مہم کے تحت اسکیم کا فائدہ پانے والے لوگوں سے ملاقات کی جس سے پتہ چلا کہ فائدہ پانے والوں کی تعداد بہت کم ہے اور جن کو اسکیم کے تحت سلینڈر دیا بھی گیا ہے ان کے گھروں میں آج بھی لکڑی کے چولہے پر کھانا بن رہا ہے اس لئے کہ وہ اسے دوبارہ بھرانے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔اسی طرح منریگا کے تحت کام کر نے والے مزدوروں کے بھی برے حالات ہیں۔ ایک طرف ان کو جو مزدوری کی رقم مل رہی ہے وہ اس مہنگائی کے دور میں بہت کم ہے۔ دوسری طرف گرام پر دھانوں اور گرام سیوکوں کے ذریعہ ان کا استحصال ہو تا ہے۔ پارٹی مطالبہ کر تی ہے کہ ان کی مزدوری کم از کم پانچ سو روپے اور دو سو دنوں کا روزگار حکومت طے کرے اور ان کی آمدنی میں شفافیت لائے اور شہری غریبوں کے لئے بھی کو ئی روزگار کی اسکیم چلائی جائے۔
پروگرام کو پارٹی کی قومی جنرل سیکریٹری شیمہ محسن صاحبہ نے بہت ہی خوبصورتی سے موڈریٹ کیا۔آخر میں دہلی پردیش جنرل سیکریٹری عارف اخلاق نے مہمانان و شرکاہ کا شکریہ ادا کیا۔